Gotest

زندگی میں نظم و ضبط کی اہمیت

Photo of Waqas Ali

                        نظم کا  لفظ نثر میں استعمال ہوتا ہے۔نثر میں ایک فقرے میں یا چند فقروں میں مقصد و مدعا  بیان کیا جاتا ہے۔ لیکن ان میں ردیف قافیہ کی بندشیں اور ترتیب کاخیال نہیں رکھا جاتا۔جبکہ نظم میں الفاظ کو ایک خاص ترتیب سے رقم کیا جاتا ہے۔ جس میں کم سے کم الفاظ میں بہت بڑی بات سمجھا ٰ ٰئی جا سکتی ہے۔ زندگی میں نظم و ضبط سے مراد زندگی کو ایک قانون،قائدے اور سلیقے سے گزارنا ہے۔ایسی زندگی جس کے مثبت پہلو زیادہ نمایاں ہوں اور وقت کا کم سے کم ضیاع  ہو۔

                        اگر کارگہہ کائنات کی وسعت پرنگاہ  نظر ڈالی  جائے  تو آسمان  سے زمین تک جو کچھ اس میں ہے۔ ایک خاص قائد ے  اور قانون  کے تحت سرگرم ہے۔ فلک گیر و فلک پیما پہاڑ،بل کھاتی اور گنگناتی ندیاں بادل کی  سرمئی گھنگھور گھٹا ئیں،بارش کا چھم چھم  برسنا، سورج کا مشرق کی طرف سے نمودار ہونا اور شام کو گل و گلزار کو حنائی رنگ دے کر مغرب میں غروب ہو جانا،چاند کا اپنے وقت مقرر پر اپنی تھنڈی اور ترو تازہ چاندی سے کائنات کو مستفید کرنا ستاروں کا اپنی اپنی گزر گاہوں سے گم کردہ راہ مسافر وں کی رہنمائی کرتے ہوئے انکھوں سے اوجھل ہو جانا  مختلف رنگ کے پھولوں کا  مختلف  خوشبوں اور اپنی خیزوں سے فضاوں کو معطر کرنا،شبنمی ہواؤں  کا پھولوں کے دھندلکے چہروں کو نکھارنا،پہاڑوں کی بلندیوں  سے پانیوں کے جھرنوں کا گرنا اور فضا  میں مترنم ارتعاش پیدا کرنا  ایک بہت برے نظم و ضبط  کا مظہر ہے۔  کائنات کی یہ خوبصورتی،یہ حسن و جمال اور یہ لطافت ورعنائی ایک ہی لمحے میں ختم ہو جائے اس کے نظم و ضبط میں خلل آ جائے۔ اس قائدے اور قانون کا نام زندگی و حیات ہے۔اس نظام و قائدے کے ٹوٹ جانے کا نام موت ہے۔

زندگی    کیا        ہے        عناصر    میں        ظہور      ترتیب

موت     کیا        ہے        انہی       اجزا  کا    پریشان       ہونا

                        اگر انسانی ذات کی داخلی کائنات پر غور کیا جائے یا اس کی ہیت پر تدبر و فکر کیا جائے تو معلوم ہو گا کہ اس  کے اعضا و جوارح،اس کا عضلاتی نظام،اعضابی نظام،خون کا گردش کرنا،رگ و ریشہ کا آپس میں ملاپ واتصال،دل کی دھڑکن، دماغ کی فکر انگیزی،آنکھوں کی  نینائی،کانوں کی سمات،ناک کی قوت تسامہ زبان کی قوت ذائقہ  وغیرہ ایک خاص ترتب سے اپنے اپنے افعال سرانجام دے رہے ہیں  جس سے پیدائش وارتقااور صحت و توانائی عمل میں آتی ہے۔اگر ان اعضا میں کوئی بھی اپنا کام نہ کرے تو نہ صرف زندگی وبال بن جاتی ہے بلکہ محال بن جاتی ہے تمام اعضا کا اپنے اپنے مدار و حدود میں رہتے ہوئے اپنے کامموں کو پوری طرح  سے ادا کرنا ہی بنائے صحت و زندگی ہے۔

                        خدائے لم یزل نے تخلیق آدم کے بعد اس کی رہنمائی کے لیے انبیاکرام علیھم السلام کا سلسلہ شروع کیا۔ وقتاًفو قتاً ہر ملک ہر شہر میں جہاں آبادی موجود تھی اپنے انبیا کرام علیہم السلام کے ذریعے ان کے اجتمائی نظام کو ایک خاص ترتیب دینے کے لیے ایک ایسا مربوط نظام دیا۔جس کی نظیر ملنا مشکل ہے۔ اس ضابطہ حیات میں اجتمائی  وانفرادی زندگی میں نظم و ضبط کا ایسا خوبصورت امتزاج ملتا ہے کہ انسانی عقل ورطہ حیرت میں ڈوب جاتی ہے۔ آپ کے سامنے چند درخشندہ و تابندہ اور تابناک اصول و ضوابط کے حوالے پیش کیے جاتے ہیں۔

                        نماز کی ادائیگی اسلام کے ضابطہ حیات کی مظہر ہے۔ جس میں پانچ وقت پابندی کے ساتھ ایک امام کی اقتداء میں امیر غریب رنگ و نسل اور علاقائی و لسانی تعصبات  سے بلند ہو کر ایک ہی صف میں کھڑے  ہوکر اللہ تعالی کی  بندگی بجا  لانے کا دلکش و د لفریب  منظر نہ صرف نگاہوں کو اچھا لگتا ہے بلکہ مسلمانوں کی اجتمائی زندگی کے ارتقامیں اس کی بڑی اہمیت ہے۔یہ نماز وقت کی پابندی امرواطاعت مساوات انسانی اور فکر و نظر کی آہنگی میں ایک تسلسل قائم کیئے ہوئے ہے۔نماز کا یہ تربیتی عمل زندگی کے تمام شعبوں پر محیط ہونے جؤکی وجہ سے مسلمان کی زندگی نظم وضبط  کی خوگر ہو جاتی ہے اور یہی عمل انسانی فلاح کا باعث بنتا ہے۔

                        نماز کی طرح روزہ بھی انسانی زندگی میں ایک خاص نظم و ضبط پیدا کرتا ہیں۔ایک خاص مقرر ہ وقت پر کھانا کھانیاور ایک خاس وقت تک بھوکے رہ کر اور اپنے فکر ونظر میں بھی پاگیزگی کی یہ کوشش معاشرے میں توازن پیدا کرنے کا باعث ہے۔ نماز اور روزے کی طرح تمام عبادات و فرائض انسانی ذات  کی تکمیل کے لیے انسانی زندگی میں نظم و ظبط پیدا کرتے ہیں۔اسلام کے اسی نظم و ضبط کانتیجہ تھا کہ جبرو استبد کے قبائلی ماحول میں جہاں جہاں جہالت اور  اجداد  کے اندھے قانون ڈیرے ڈالے ہو ئے تھے۔ جہاں بچیوں کو زندا در گور کیا جاتا تھا۔جہاں شراب اور زنا روز کا معمول تھا۔جہاں کعبہ کا طواف برہنہ کیا جاتا تھا۔ وہاں پر چند اشخاص کی نظم و مربوط جدوجہد کے نتیجے میں ایک معشرہ تشکیل پایا جس میں آزادی ونظر کی شمع فروزواں ہوئی خواتین کے حقوق متعین کیے گئے۔ قبائلی و شعوب تعصاب دفن کر دیے۔ یہ سارا کچھ کیسے ہوا یہ سارا کچھ نظم و ضبط کا مرہون منت ہے۔

                        زندگی کا ہر سؤشعبہ نظم و ضبط کا متقاصی ہے اگر فوج ہی کی مثال لی جائے تو ہم پر واضح ہو جاتا ہے کہ اگر فوج میں نظم و ضبط نہ ہوتو کیسی بڑی قوت تو کیا کسی چھوٹی سی قوت کے سامنے بھی ٹھہر سکتی ہے۔لیکن عسکری تربیت یافتہ  چند افراد کا گروہ اگر منظم کر دیا جائے  تو وہ بڑے سے بڑے طوفان کا مقابلہ بھی کرلیتے ہیں اسی طرح  تعلیمی اداروں کا دورا  لیا جائے  تو اندازہ ہوتا ہے کہ اگر طلبہ و اساتذا وقت پر تعلیمی اداروں میں نہ آئیں اور اپنے وقت  پر متلقہ مضامین کا مطالعہ نہ کیا جائے تو حصول تعلیم کی کوشش کبھی کامیا ب نہیں ہو سکتی۔ایک گھر ہی کی مثال لے لیں کہ اگر گھر کا سربراہ جس کی ذمہ داری بیرونی معا ملات  نگداشت ہوتی ہے اور اسی طرح خواتین کی ذمہ داری اندرونی و خانگی مسائل کوحل کرنا ہوتا ہے۔ اگر یہ دونوں فریق اپنی اپنی ذمہ داری  اپنے مقررہ کردہ سماجی نظم و ضبط کے مطابق ادا نہ کریں تو گھر کی گاڑی ایک قدم بھی نہیں چل سکتی ہے۔ زندگی کا کوئی گوشہ ایسا نہیں ہے جس میں نظم و ضبط کے بغیر کامیابی حاصل کی جا سکے۔تاریخ عالم  کے عروج و زوال  اس بات پر گواہی دے رہے ہیں۔کہ جن اقوام نے اپنی صفوں میں نظم و ضبط کو قا ئم رکھا کامیابی و کامرانی ان کا مقدر ٹھری۔جن اقوام و ممالک نے نظم وضبط کو ختم کر کے انتشار و افتراق  پیدا کر لیا ان کو ذلت و مسکنت سے کوئی نہیں بچ سکا  ہے۔ بے ہنگم،غیر مربوط،غیر منظم انسانوں کے انبوہ کثیر اور جم غفیر  پر متحد منظم یکجا اور مربوط افراد نے  ہمیشہ فتح حاصل کی۔اگر اطاعت امیر اور نظم و ضبط  کا خیال رکھا گیا توجنگ بدر میں نیم مسلح۳۱۳ مسلمان نے ایک ہزار کفار کے مسلح لشکر کو شکست سے فاش دی۔ جب اطاعت امیر پر  پوری طرح عمل درآمدنہ ہوا تو جنگ احد کی صورت میں ایک مکمل فتح  شکست خورد فتح میں تبدیل ہو گئی جس میں انحضرت محمد ﷺ کے جسم اطہر پر بے شمارزخم آئے اور بے تحاشا جانی نقصان آتھانا پڑا۔ اس لیئے یہ ایک تے شدہ حقیقت ہے کہ جو اقوام اپنی صفوں میں نظم وضبط پیدا کر لیں وہ بام عروج تک پہنچ جائیں گئی۔ جو اقوام زندگی کے اس سنہر ی اصول کو انحراف کریں گی ذلت و رسوائی غربت و جہالت، تنگ دستی و بدحالی،بیماری و بدکاری ان کا مقدر ہو گا۔

                        اگر ہم بزم خویش اپنا احتساب کریں  تو حقیقت ہم پر منکشف ہوتی ہے کہ ہماری پوری قوم کا شیرازہ منتشر ہو چکاہے۔ زندگی کا کوئی شعبہ بھی نظم و ضبط  کی نقرئی وطلائی زنجیر میں جکڑا ہوا نہیں ہے۔ سب سے پہلے کار پردازان حکومت کو اور صاحبا ن عقل و عقد دیکھیں  تو پاکستان کی تاریخ بتاتی ہے کہ حکومت لوٹ گھسوٹ نے معاشی طبقات کی لوٹ کو اور وسیع کر دیا ہے ۔ نظام عدل ایک کھیل تما شے سے بلند کوئی چیز نہیں رہی۔پولیس اور انتظامیہ کا روبار ریاست کو اپنی منفعت کے لیے استعمال کرتی ہے۔

مقتدر طبقات کی لوٹ زکوٰۃ کے فنڈ سے حج کے لیے طائفے بھیجنا اور جانے والے خود اپنی ذات پر فخر محسوس کرتے ہیں  جناب مقتدر طبقہ ہی کا رونا نہیں۔ تمام سیاستدان جمہورت کے نام پر اپنی اپنی دکان کھولے بیٹھے ہیں۔اقرباء،پروری،حکومتوں کو گرانا،دوسروں کو زچ کرنا،اپنے مفاد کا تحفظ کرنا،لچھے دار تقریریں کرنا اور لفظوں کو گورکھ دھندون میں سادہ عوام کو پھنسا لینا  ان کا فر ض جمہورت  ہے۔

                        علما ء و مشائخ کا ذکر نا کرنا صرف نظر ہو گا۔یہ بلند و بالا منزہ و مظاہر، پاکیشہ و مقدس گروہ ہے۔  جن کے جنبشابرو پر لوگ تقدس کے حوالے سے جانوں کے نذرانے  پیش کرتے رہے ہیں  لیکن اعوام ان کی ملمع سازی،وضعداری اور بناوٹ سے پوری طرح آگاہ ہو گے ہیں۔ یہ سرف اپنی جاہ

طلبی کے علاوہ مفاد کے تحفظ کے لیے منبر رسول  خاتم النبیین ﷺ براجمان ہیں  تو کوئی ولایت کے چکر میں اعوام کے دل و دماغ  پر اپنی اجارہ داری سمجھتے ہوئے قابض ہیں۔ فکر و نظر پر پابندی ہے۔فتویٰ گری عام ہے۔قول و فعل میں تصاد ہے پوری قوم کو منظم و منضبط کرنے والا نام نہاد بزرگوں کا یہ گروہ عوام میں انتشار و افتراق کا باعث ہے۔ فرقہ واریت کو ہوا دی جا رہی ہے۔ قتل وغارت کا بازار گرم ہے۔تحقیق سے ودوری ہے۔سطح علم پر نازاں ہیں۔ ان حالات میں اگر کوئی عروج کا خواب دیکھے تو ان کو خود فریبی کے سواء کچھ نہیں کہا جا سکتا ہے۔

                        حالات کی سنگینی اس قدر شدت اختیار کر گئی ہے کہ اب ہر کس و نا کس حکومتی،سیاسی،مذہبی اور معاشی معاملات پر نگاہ رکھے ہوئے ہے۔ تمام طبقات کی منحوس مکروہ اور انسانیت سوز کارروئیاں اب عوام کے سامنے ہیں۔ عوام کے اندر  ایک لاوا پگھل رہا ہے۔ جو ایک طوفان کی طرھ پٹھے گا  اور ان بدکار روایوں اور شخصیات کو بہا لے جائے گا اور پھر اس قوم کی شیرازہ بندی ہو گی۔ اس میں فکر و نظر کی آزادیی کے ساتھ ساتھ ہم آہنگی بھی پیدا کی جائے گی  حقوق و فرائض کا توازن بہال کیا جائے گا۔ نظام عدل،نظام تعلیم اور نظام صحت کو منظم و مربوط بنایا جائے گا۔ اس کے نعد ہم ترقی یافتہ قوموں میں شمار ہونے کے قابل ہو سکیں گے۔ جو اقوام اس وقت ہم حکمرانی کر رہی ہیں۔ ان میں یہی جوہر مو جود ہے کہ پوری قوم ایک تسنیح کے دانوں کی طرح منظم ہے۔ جس کے طفیل وہ بلا دست قوم ہے اور ہم منتشر ہونے کے باعث زیر دست قوم ہیں بالادست ہونے کے لیے ہمیں بھی زندگی کے ہر شعبے میں نظم و ضبط کو قائم کرنا ہو گا۔

You Might Also Like

  • Women Place in Society Essay with Outline and Quotations
  • The Power of Public Opinion Essay With Outline and Quotation...
  • Corruption in Public Life Essay With Outline and Quotations
  • Generation Gap Essay With Outline and Quotation
  • The Importance of Discipline in Life Essay with Outline

Pleasures of Reading Essay with Outline

  • Leisure – Its Uses and Abuses Essay with Outline
  • Social Responsibilities of a Businessman Essay with Outline
  • The Importance of Consumer Movement Essay with Outline
  • Sportsmanship Essay With Outline

Photo of Waqas Ali

Your Related

Black money essay with outline, students and politics essay with outline and quotations, essay on examination with outline quotations and tips, امت مسلمہ کو در پیش مسائل, the values of games essay with outline, leave a reply cancel reply.

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Urdu Learners - Hub Of Knowledge in Urdu

  • _وضاحتی مضامین
  • _مختصر مضامین

Nazm o Zabt Quotes in Urdu | نظم و ضبط کے اقوال زریں

نظم و ضبط کے اقوال زریں.

Nazm o Zabt Quotes in Urdu

نظم و ضبط ہر کسی کی زندگی میں بہت ضروری ہوتا ہے، نظم و ضبط رکھنے والا انسان ہی اپنے مقاصد کو حاصل کرتا ہے، کامیابی کی نئی منازل کو چھوتا ہے اور معاشرے میں عزت حاصل کرتا ہے۔ زندگی میں ہر کام کرنے کے لیے نظم و ضبط کی ضرورت ہوتی ہے۔ نظم و ضبط ہمیں اچھے طرز زندگی کے ساتھ زندگی گزارنے کی ترغیب دیتا ہے، ساتھ ہی یہ ہر کام کو ذمہ داری کے ساتھ وقت پر کرنا سکھاتا ہے۔

نظم و ضبط کے ذریعے ہی انسان میں بزرگوں کا احترام اور اپنے کام کی ذمہ داریوں کی سمجھ پیدا ہوتی ہے۔ اس لئے نظم و ضبط کی اہمیت کو سمجھانے کے لیے، ہم آپ کو نظم و ضبط سے متعلق کچھ اقوال زریں فراہم کر رہے ہیں۔

Nazm o Zabt Quotes in Urdu

جب انسان نظم و ضبط سے زندگی گزارنے لگتا ہے تو اسے زندگی کا اصل جوہر سمجھ آتا ہے۔
نظم و ضبط  اور وقت کی پابندی کامیابی کی کنجی ہے۔
نظم و ضبط کے بغیر نہ کوئی فرد ترقی کر سکتا ہے اور نہ ہی کوئی معاشرہ۔
کسی بھی مقصد کو حاصل کرنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ خود کو نظم و ضبط میں رکھیں۔
نظم و ضبط صلاحیت کو کامیابی میں بدل دیتا ہے۔
عزت نفس (Self-Respect) نظم و ضبط کا پھل ہے۔
نظم و ضبط کی کمی مایوسی اور خود سے نفرت کا باعث بنتی ہے۔
نظم و ضبط ایک کامیاب اور خوشگوار زندگی کی بنیاد ہوتی ہے۔
وقت سے پہلے کامیاب ہونے کے لیے ضروری ہے کہ ہر کام کو وقت پر مکمل کیا جائے۔
نظم و ضبط وہ آگ ہے جس سے ہنر قابلیت بنتا ہے۔
نظم و ضبط آپ کو ہر وہ کام کرنے پر مجبور کرتا ہے جس کی آپ کو ضرورت ہے۔
نظم و ضبط خوشی کی بنیاد ہے اور کامیابی کا سب سے بڑا تقاضا ہے۔
وہ شخص اپنی زندگی ایک بادشاہ کی طرح گزارتا ہے جو نظم و ضبط کے ذریعے اپنے اوپر حکومت کرتا ہے۔
نظم و ضبط وہ دھاگہ ہے جو ہمیں کامیابی کی بلندیوں کو چھونے میں مدد کرتا ہے۔ جس طرح پتنگ بغیر ڈور کے گرجاتی ہے اسی طرح ہم نظم و ضبط کے بغیر ناکام ہوجاتے ہیں۔
نظم و ضبط ہمارے کردار کی تعمیر میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

Nazm is the generic term for the non-ghazal poetry that came to Urdu under the influence of the English poetry during the second half of the 20th century, and soon established its independent presence. Nazms are written both in rhymed verse following a rhyming scheme as well as in the free-verse form. Now prose poetry has also got established in Urdu

Aabid Adeeb

Aabid Adeeb

Aabid Jafri

Aabid Jafri

Aabidullah Ghazi

Aabidullah Ghazi

Aadil Aseer Dehlvi

Aadil Aseer Dehlvi

Browse top ebooks written by Aadil Aseer Dehlvi here. This page features all the popular ebooks by Aadil Aseer Dehlvi, selected by Rekhta for Urdu Ebook readers.

Aadil Raza Mansoori

Aadil Raza Mansoori

Well-known poet and editor of literary journal 'Istefsaar'

Aafaque Siddiqui

Aafaque Siddiqui

Pakistani poet, journalist, and translator known for his book containing translations of Sindhi literature

Aaftab Rais Panipati

Aaftab Rais Panipati

A poet known for his poems on personalities, incidents, festivals, and topical issues. Also wrote a play called 'Hindustani Soorma'

Aale Ahmad Suroor

Aale Ahmad Suroor

One of the founders of modern Urdu criticism.

Aamina Azfar

Aamina Azfar

Aamina Mufti

Aamina Mufti

Aamir Azher

Aamir Azher

Aamir Riaz

Aamir Suhail

One of the prominent poets of Pakistan known for his unique responses to modern-day social issues in his Ghazals and Nazms

Aanis Moin

A promising poet from Pakistan who committed suicide at the age of 27

Aarif Akhtar Naqvi

Aarif Akhtar Naqvi

Aarsi

Aashufta Changezi

Prominent post-modern poet who went missing in 1996

Aasnath Kanwal

Aasnath Kanwal

Aazam Khursheed

Aazam Khursheed

Aazim Kohli

Aazim Kohli

Abbas Athar

Abbas Athar

Abbas Tabish

Abbas Tabish

Contemporary Pakistani poet having a popular appeal.

Abdul Ahad Saaz

Abdul Ahad Saaz

Prominent poet from Mumbai, well-known to connoisseurs of serious poetry.

Abdul Aziz Fitrat

Abdul Aziz Fitrat

Abdul Aziz Khalid

Abdul Aziz Khalid

Prominent Pakistani poet and translator; translated select works from world literature including Tagore’s Gitanjali

Abdul Bari Arif Jamali

Abdul Bari Arif Jamali

Abdul Ghani Faizi

Abdul Ghani Faizi

Abdul Majeed Bhatti

Abdul Majeed Bhatti

Known for his songs and poems of deep social consciousness; also a translator of Punjabi poetry

Abdul Mannan Tarzi

Abdul Mannan Tarzi

A prominent literary figure from Bihar known for his poetry and other poetical compositions on a variety of subjects.

Abdul Mateen Niyaz

Abdul Mateen Niyaz

A major poet to emerge in the 60s; known for his poetry of higher consciousness and intense emotional nature

Abdul Qadir

Abdul Qadir

Abdul Qadir Aarif

Abdul Qadir Aarif

Abdul Qayyum Zaki Aurangabadi

Abdul Qayyum Zaki Aurangabadi

Abdul Wahab Sukhan

Abdul Wahab Sukhan

Abdullah Kamal

Abdullah Kamal

Leading modern Urdu poet

Abdullah Nasir

Abdullah Nasir

Abdur Rahim Nashtar

Abdur Rahim Nashtar

Well-known poet and prose writer

Abdur Rasheed

Abdur Rasheed

Prominent among modern poets, kwon for his poems of larger human concerns; published a collection 'Phataa Hua Badban'

Abdus Salam Zaki

Abdus Salam Zaki

Abdus Sami Siddiqui Naeem

Abdus Sami Siddiqui Naeem

Abeera Ahmad

Abeera Ahmad

Abhishek Kumar Amber

Abhishek Kumar Amber

Abid Almi

A poet known for his social concerns, better known for his Nazms

Abid Hasan

Abida Karamat

Abr Ahsani Ganauri

Abr Ahsani Ganauri

Abrar Ahmad

Abrar Ahmad

Widely-reputed Pakistani poet, well-known to serious poetry lovers.

Abrar Ahmad Kashif

Abrar Ahmad Kashif

Abrar Azmi

Abrar Kiratpuri

An important poet of Hamd and Naat

join rekhta family!

Sign up and enjoy FREE unlimited access to a whole Universe of Urdu Poetry, Language Learning, Sufi Mysticism, Rare Texts

Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

Best poetry resource in urdu

Rekhta Foundation

Devoted to the preservation & promotion of Urdu

Rekhta Dictionary

A Trilingual Treasure of Urdu Words

Online Treasure of Sufi and Sant Poetry

World of Hindi language and literature

Rekhta Learning

The best way to learn Urdu online

Rekhta Books

Best of Urdu & Hindi Books

nazm o zabt essay in urdu for class 5

Open Menu

  • English To Urdu
  • Urdu To English
  • Roman Urdu To English
  • English To Hindi
  • Hindi To English
  • Roman Hindi To English
  • Translate English To Urdu
  • Translate Urdu To English
  • Translate English To Hindi
  • Translate Hindi To English
  • English Meaning In Urdu
  • Urdu Meaning In English
  • Urdu Lughat
  • English Meaning In Hindi
  • Hindi Meaning In English
  • Hindi Shabdkosh
  • Urdu To English Dictionary
  • Nazam O Zabt Meaning In English Dictionary

Urdu Word نظم و ضبط Meaning in English

The Urdu Word نظم و ضبط Meaning in English is Discipline. The other similar words are Nazam O Zabt, Adab, Tehzeeb and Tabedari. The synonyms of Discipline include are Conduct, Control, Cultivation, Curb, Development, Domestication, Drill, Drilling, Education, Exercise, Inculcation, Indoctrination, Limitation, Method, Orderliness, Practice, Regulation, Restraint, Strictness, Subordination, Will, Willpower and Preparation. Take a look at this page to find out more Kacha Meanings in English.

Nazam O Zabt

[dis-uh-plin]

Definitions of Discipline

n . The treatment suited to a disciple or learner; education; development of the faculties by instruction and exercise; training, whether physical, mental, or moral.

n . Training to act in accordance with established rules; accustoming to systematic and regular action; drill.

n . Subjection to rule; submissiveness to order and control; habit of obedience.

n . Severe training, corrective of faults; instruction by means of misfortune, suffering, punishment, etc.

n . Correction; chastisement; punishment inflicted by way of correction and training.

n . The subject matter of instruction; a branch of knowledge.

n . The enforcement of methods of correction against one guilty of ecclesiastical offenses; reformatory or penal action toward a church member.

n . Self-inflicted and voluntary corporal punishment, as penance, or otherwise; specifically, a penitential scourge.

n . A system of essential rules and duties.

transitive v . To educate; to develop by instruction and exercise; to train.

transitive v . To accustom to regular and systematic action; to bring under control so as to act systematically; to train to act together under orders; to teach subordination to; to form a habit of obedience in; to drill.

transitive v . To improve by corrective and penal methods; to chastise; to correct.

transitive v . To inflict ecclesiastical censures and penalties upon.

How To Spell Discipline [dis-uh-plin]

Origin of Discipline Middle English (in the sense ‘mortification by scourging oneself’): via Old French from Latin disciplina ‘instruction, knowledge’, from discipulus (see disciple).

Synonyms For Discipline , Similar to Discipline

Antonyms for discipline , opposite to discipline, more word meaning in urdu, free online dictionary, word of the day.

[muh-kan-iks]

Ilm Jarsaqeel

Urdu Notes

حمد مولانا ظفر علی خان

Back to: 12th Class Urdu Notes Punjab Board | Chapterwise Notes

  • شاعر : مولانا ظفر علی خان
  • ماخوذ از : حبسیات

تعارفِ نظم :

یہ شعر ہماری درسی کتاب کی نظم ”مستقبل کی جھلک“ سے لیا گیا ہے۔ اس نظم کے شاعر کا نام مولانا ظفر علی خان ہے۔ یہ نظم کتاب ”حبسیات“ سے ماخوذ کی گئی ہے۔

تعارفِ شاعر :

ظفر علی خان شاعر بھی تھے ، مدیر بھی اور آزادی کی جدوجہد میں حصہ لینے والے ایک سرگرم سیاسی کارکن بھی۔ مولانا ظفر علی خاں اس وقت کے مشہور روزنامے ’’ زمیندار‘‘ کے مدیر رہے ، مولانا کا سیاسی مسلک گاندھی جی کی عدم تشدد کی حکمت عملی سے بہت مختلف تھا ، وہ برطانوی حکمرانوں سے براہ راست ٹکراؤ میں یقین رکھتے تھے۔

پہنچتا ہے ہر اک مے کش کے آگے دورِ جام اس کا
کسی کو تشنہ لب رکھتا نہیں ہے لطف عام اس کا

حمد کے اس مطلع میں شاعر نے اللہ تعالی کی عظمت و کبریائی اور اس کی رحمتِ عام کا ذکر کرتے ہوۓ کہا ہے کہ اللہ تعالی کی شان ربوبیت یہ ہے کہ وہ کسی کو بھی اپنی رحمتوں سے محروم نہیں کرتا اور مخلوق کے ایک ایک فرد کو رزق اور دیگر نعمتوں سے نوازتا ہے۔ اس کی رحمتوں کا دورِ جام بلا تفریق اور امتیاز ہر کس و ناکس کی تشنگی کو دور کرتا ہے۔ نہ رنگ ونسل کا امتیاز ، نہ چھوٹے بڑے کی تفریق اور نہ کوئی شرط۔ اللہ تعالی سے قربت ، وابستگی او تعلق صرف بندے کی چاہت اور طلب پر قائم ہے۔ وہ ذات اکمل بہت رحیم و کریم ہے، وہ پتھر میں کیڑے کو روزی پہنچاتا ہے اور ہر کہ و مہ کو خواہ وہ ادنی ہو یا اعلی رزق پہنچاتا ہے۔

گواہی دے رہی ہے اس کی یکتائی پہ ذات اس کی
دوئی کے نقش سب جھوٹے‘ ہے سچا ایک نام اس کا

اس شعر میں شاعر کہتے ہیں کہ اللہ تعالی کی قدرت اس کے یکتا، بے مثل ، منفرد اور وحدہ لاشریک ہونے پر گواہ ہے۔ یہ دریاؤں کا چلنا ، سیاروں اور ستاروں کی گردش ، موسموں کا تغیر و تبدل، کائنات کے ذرے ذرے کا قوانین فطرت کا پابند ہونا اور سیکڑوں ہزاروں سال ایک ہی پابندی کے ساتھ نظام فطرت کا رواں دواں رہنا، اس بات کی شہادت دیتا ہے کہ یہ سب کچھ کسی بے مثال ہستی کا پیدا کردہ ہے اور اس نظام کے بنانے اور چلانے میں اس کا کوئی شریک نہیں اور یہ شان یکتائی تسلیم کرنے کے لیے کسی بڑی بصیرت کی بھی ضرورت نہیں۔ اس کی بے مثال صناعی کی ایک ہی علامت اس کی پہچان کے لیے کافی ہے۔

ہر اک ذرہ فضا کا داستاں اس کی سناتا ہے
ہر اک جھونکا ہوا کا آکے دیتا ہے پیام اس کا

اس شعر میں شاعر کہتے ہیں کہ اس کائنات کا ایک ایک ذرہ اپنے بنانے والے کی صناعی اور قدرت کاملہ کی داستان سناتا ہے کہ وہ بڑا خالق ہے۔ اسی طرح ہوا کا ایک ایک جھونکا اس ذات یکتا کے ہونے اور ہر شے پر کامل قدرت رکھنے کی گواہی دیتا ہے۔ یہ سیاروں اور ستاروں کا چلنا ، یہ دریاؤں کا بہنا، یہ ہواؤں کی سرسراہٹ ، سورج کی چمک ، فصلوں کی لہلہاہٹ ، یہ پہاڑوں کی استقامت ، سمندر کا مد و جزر اور کائنات میں ہر چیز کا ایک مقررہ اصول و ضابطے کی پابندی اس ذات باری کے زبردست متنظم ہونے پر شاہد ہیں اور اس کے موجود ہونے کا پیغام دیتے ہیں۔ یہ سب اس بات کی شہادت بھی کہ یہ سب کچھ بلا مقصد اور اتفاقی نہیں ہے بلکہ سارا نظام فطرت ایک منصوبے کے تحت چل رہا ہے۔

سراپا معصیت میں ہوں سراپا مغفرت وہ ہے
خطا کوشی روش میری خطا پوشی ہے کام اس کا

اس شعر میں شاعر کہتے ہیں کہ خطا کاری اور غلطی انسان کے خمیر میں شامل ہے اور اللہ تعالی کی ذات جسے حفظ و امان میں رکھے وہ تو بچ سکتا ہے ورنہ خطا کاری سے بچنا محال اور ناممکن ہے۔ یہ بھی صفت اسی کی ہے کہ اللہ تعالی کی ذات خطاؤں سے پاک اور بالا ہے۔ جب کہ مخلوق سے غلطی کا ہر لمحے امکان رہتا ہے۔ شاعر نہایت عاجزی سے اپنی خطاؤں کا اقرار کرتے ہوۓ اس ذات بابرکات کی رحمتوں کا اعتراف بھی کر رہے ہیں کہ انسان بار بار خطا کرتا اور رب بار بار معاف کرتا ہے۔ انسان بار بار خطا کاری کرتا ہے جب کہ رب العزت ستار العیوب ہے اس لیے وہ انسان کو بار بار معاف فرما دیتا ہے۔ بلاشبہ اللہ تعالی اپنی مخلوق سے ماں سے بھی ستر گنا زیادہ محبت کرتا ہے اور وہ سراسر رحمت ہے لیکن اگر انسان خطا کاری کو وتیرہ بنالے تو اللہ کو یہ سخت ناپسند ہے۔ خطاکاری کو بطور روش اپنانا غلط ہے۔ اللہ تعالی پچھتانے والے اور مغفرت طلب کرنے والے کو ہی معاف کرتا ہے۔

مری افتادگی بھی میرے حق میں اس کی رحمت تھی
کہ گرتے گرتے بھی میں نے لیا دامن ہے تھام اس کا

اس شعر میں شاعر کہتے ہیں کہ بعض اوقات ایک بات انسان کو وقتی طور پر گراں گزرتی ہے اور انسان کے لیے باعث پریشانی یا ندامت کا سبب بنتی ہے لیکن اس میں سے خیر کا پہلو نکل آتا ہے۔ شاعر کہتا ہے کہ میرا گرنا اور بھٹک جانا بھی اسی طرح میرے لیے بہتر ثابت ہوا۔ میں گناہوں میں مبتلا ہوا، مقام انسانیت سے گرا، اللہ تعالی کے بتاۓ ہوۓ راستے سے ہٹ گیا۔ پھر یوں ہوا کہ مجھ میں احساس ندامت پیدا ہوا اور میں نے اللہ تعالی کی طرف رجوع کیا ، اس کا دامن پکڑا، اس سے مغفرت طلب کی ۔اللہ تعالی نے میری عاجزی کو قبول کیا اور مجھے اپنی رحمت کے ساۓ میں لے لیا۔ یوں میرا گرنا میرے حق میں رحمت ثابت ہوا کہ انجام کار کے لحاظ سے میں باری تعالی سے قریب ہو گیا۔

ہوئی ختم اس کی حجت اس زمیں کے بسنے والوں پر
کہ پہنچایا ہے ان سب تک محمدؐ نے کلام اس کا

اس شعر میں شاعر کہتے ہیں کہ خالق کائنات نے زمین بنائی ، اس میں انسان کو اتارا۔ آبادی بڑھی تو انسان کی ہدایت کے لیے اللہ نے نبی بھیجے اور ان پر صحیفے اور کتابیں نازل کیں۔ لیکن کچھ ناشکرے انسانوں نے ہدایت کی بجاۓ مخالفت کا راستہ اختیار کیا۔ چنانچہ نبی آخرالزمان سے پہلے ہر طرف کفر و شرک کا دور دورہ تھا۔ لوگ کفر میں بہت آگے بڑھ چکے تھے۔ ایسے میں اللہ تعالی نے نبی آخرالزمان کو ہدایت کے لیے بھیجا۔ آپ نے ۲۳ سال تک دعوت دین کا کام کیا۔ یہاں تک کہ اللہ پاک نے حجتہ الوادع کے روز یہ آیت نازل کی۔ الیـوم اكـمـلـت لکم دینکم، یعنی آج کے دن میں نے تمھارا دین تمھارے لیے مکمل کر دیا۔ اب کسی کے پاس انکار کی کوئی دلیل باقی نہیں رہی۔ تمام حجت ہوگئی اور دین کی تکمیل بھی۔ ظفر علی خاں کہتے ہیں کہ نبی کریم نے پوری زندگی اور آخر کار حجتہ الوداع کے روز اللہ کی وحدت کا پیغام بنی نوع انسان تک پہنچایا اور قرآن کریم کی صورت میں کلام الہیٰ سے ہمیں سرفراز فرما کر بنی نوع انسان پر حجت تمام کر دی۔

بجھاتے ہی رہے پھونکوں سے کافر اس کو رہ رہ کر
مگر نور اپنی ساعت پر رہا ہو کر تمام اس کا۔

اس شعر میں شاعر کہتے ہیں کہ حق و باطل کے درمیان کشمکش ہمیشہ سے رہی ہے۔ باطل کی یہ کوشش ہمیشہ رہی کہ نور حق کو پھیلنے سے روکا جاۓ مگر حق تو ہے ہی اس لیے کہ اسے مانا جاۓ چنانچہ حق کا چراغ ہمیشہ جلتا رہتا ہے۔ یہ کشمکش اس وقت سے جاری ہے جب سے معاشرہ وجود میں آیا اور جب تک انسان کا وجود ہے جاری رہے گی۔ شعر کہتے ہیں کہ اللہ تعالی نے ہر دور میں انسان کی ہدایت کے لیے نبی مبعوث فرماۓ جنھوں نے انسان کو صراط مستقیم دکھائی۔ اللہ تعالی کا پیغام عام کیا۔ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اللہ کا پیغام عوام تک پہنچایا تو مخالفین نے حق کو روکنا چاہا مگر حق غالب ہو کر رہا اور اللہ تعالی کی وحدانیت کا پیغام لاکھ مخالفتوں کے باوجود عام ہو کر رہا۔

1 : شاعر نے حمد میں باری تعالیٰ کی کون کون سی صفات بیان کی ہیں ؟

جواب : شاعر نے اس حمد میں باری تعالیٰ کی یہ صفات بیان کی ہیں کہ وہ رازق ہے، وحدہ لاشریک ہے۔ محمود ہے، رحیم ہے اور ستار العیوب بھی ہے۔

2 : مندرجہ ذیل تراکیب کے معنی لکھیے :

دور جام :شراب کے پیالے کی گردش
لطف عام :ایسی عنایت جس سے ہر کوئی فیض اٹھائے
تشنہ لب : نہایت پیاسا
خطاکوشی :غلط کاری
خطا پوشی :عیبوں پر پردہ ڈالنا

3 : مندرجہ ذیل الفاظ کا تلفظ اعراب کی مدد سے واضح کیجیے :

تَشْنَہُ
مَعْصِیَتُ
رَوِشُ
مَحبَّتُ
سَاعَت
تَحَمُّل

4 : اس شعر کی تشریح اپنے استاد کی مدد سے خطبہ ججۃ الوداع کے حوالے سے کیجیے:

ہوئی ختم اس کی حجت اس زمیں کے بسنے والوں پر
کہ پہنچایا ہے ان سب تک محمدؐ نے کلام اس کا۔

5 : اس حمد کے قوافی اور ردیف کی نشان دہی کیجیے۔

ردیف :
اس کا
قوافی :
جام
عام
نام
پیام
کام
تھام
کلام
تمام

COMMENTS

  1. Nazm o Zabt Essay in Urdu

    نظم و ضبط پر ایک مضمون | Nazm o Zabt Essay in Urdu. Back to: Urdu Essays List 2. 0. نظم و ضبط سے مراد ایک سلسلہ، ترتیب، بندوبست اور نظام ہے۔نظام کائنات پر غورکرنے سے پتہ چلتا ہے کہ کائنات کا حسن اور جمال نظم و ضبط پر مبنی ...

  2. Nazm-O-Zabt Essay In Urdu

    7) ہماری کھانے کی عادات میں نظم و ضبط کی پیروی ہمیں صحت مند بناتی ہے۔. 8) زندگی میں کامیاب ہونے کے لیے ایک فرد کے لیے نظم و ضبط کو اپنانا ضروری ہے۔. 9) ہمارے والدین، خاندان اور تعلیمی ادارے وغیرہ ...

  3. 10 Lines essay on nazm O zabt

    10 Lines essay on nazm O zabt | 10 lines essay on discipline in urdu | few lines on nazm o zabtDear Parents and Teachers,If you like the video don't forget t...

  4. Speech On Nazm o Zabt in Urdu

    Next Lesson. Speech On Nazm o Zabt in Urdu - In this post we are providing a speech on NAZM O ZABT in urdu language for school and college level students , آج کی میری تقریر کا عنوان نظم و ضبط ہے۔, komi zindagi ma nazmo zabt ki ahmiyat essay in urdu, school mein nazm o zabt ki ahmiyat in urdu, nazm o zabt speech in ...

  5. نظم و ضبط

    نظم و ضبط ( انگریزی: Discipline) ایک ایسا معیار ہے جس میں انسان ترتیب کے مطابق زندگی گزارتا ہے۔. نظم و ضبط لوگوں کو اپنی زندگی میں ترقی کرنے اور کامیابی حاصل کرنے میں دیتا ہے۔. ہر کوئی اپنی زندگی میں ...

  6. زندگی میں نظم و ضبط کی اہمیت

    زندگی میں نظم و ضبط کی اہمیت. زندگی میں نظم و ضبط کی اہمیت. نظم کا لفظ نثر میں استعمال ہوتا ہے۔نثر میں ایک فقرے میں یا چند فقروں میں مقصد و مدعا بیان کیا جاتا ہے۔. لیکن ان میں ردیف قافیہ کی بندشیں ...

  7. 2nd Year Urdu

    A video lecture Intermediate Second Year Urdu students on essay Writing /Mazmoon Nigari (مضمون نگاری) on the topic "Naza u Zabat / Discipiline " ( نظم و ضبط...

  8. Nazm o Zabt Quotes in Urdu

    اس لئے نظم و ضبط کی اہمیت کو سمجھانے کے لیے، ہم آپ کو نظم و ضبط سے متعلق کچھ اقوال زریں فراہم کر رہے ہیں۔. Nazm o Zabt Quotes in Urdu. جب انسان نظم و ضبط سے زندگی گزارنے لگتا ہے تو اسے زندگی کا اصل جوہر سمجھ ...

  9. Speech On Discipline In Urdu

    ملّت کے ساتھ رابطہ اُستوار رکھپیوستہ رہ شجر سے اْمیدِ بہار رکھ. Speech On Discipline In Urdu- Read and write speech on nazm o zabt in urdu , written Speech On Discipline In Urdu, emotional speech in urdu written, nazm o zabt poetry in urdu, school mein nazm o zabt ki ahmiyat in urdu.

  10. Qoumi Zindagi Main Nazm O Zabt Ki Ehmiyat

    Qoumi Zindagi Main Nazm o Zabt Ki Ehmiyat is a social article, and listed in the articles section of the site. It was published on 14 February 2017 and is famous in social category. Stay up to date with latest issues and happenings around the world with UrduPoint articles.

  11. Article #4

    Urdu Nazm: An Introduction. Author: K.C.Kanda. Date: 4th July, 2001. The ghazal in Urdu represents the most popular form of subjective poetry, while the nazm exemplifies the objective kind, often reserved for narrative, descriptive, didactic or satirical purposes. Under the broad head of the nazm we may also include the classical forms of poems ...

  12. Essay on Nazm o zabt in Urdu / Hindi Essay on

    Essay on Nazm o zabt in Urdu / Hindi Essay on | Discipline | By ARJEssay on Discipline in Urdu HindiEssay on Nabaz o zabt in Urdu HindiTen lines on Nabaz o z...

  13. Best Nazms in Urdu

    Nazm is the generic term for the non-ghazal poetry that came to Urdu under the influence of the English poetry during the second half of the 20th century, and soon established its independent presence. Nazms are written both in rhymed verse following a rhyming scheme as well as in the free-verse form. Now prose poetry has also got established ...

  14. Essay on "Nazm O Zabt ki ahmiyat"in urdu with poetry and quotations

    This video covers essay on nazm o zabt ke ahmiyat in urdu with poetry and quotations,nazm o zabt essay in urdu with poetry,essay on discipline in urdu with p...

  15. Essay on Namaz in Urdu

    اللہ تعالیٰ کا عذاب. نماز کی اہمیت کا اندازہ ہمیں مندرجہ ذیل قرآنی آیت سے ہوتا ہے۔. " (وہ بولے) ہم نہ تھے نماز پڑھتے۔". (سورۃ المدثر : ۴۳) اس آیت کا مفہوم یہ کہ جب فرشتے عذاب پانے والے لوگوں سے ...

  16. Urdu Word نظم و ضبط

    Nazam O Zabt نظم و ضبط Meaning in English - Find the correct meaning of Nazam O Zabt in English, it is important to understand the word properly when we translate it from Urdu to English. There are always several meanings of each word in English, the correct meaning of Nazam O Zabt in English is Discipline, and in Urdu we write it نظم و ضبط.

  17. essay nazm o zabt in urdu |discipline essay in urdu

    Your Queries:-essay nazm o zabt in urdunazm o zabt urdu essayclass 8 nazm o zabt essay in urdunazm o zabt essay in urdu class 510 lines of nazm o zabt urdu e...

  18. Nazm o Zabt

    Learn about the significance of 'Nazm o Zabt' in shaping a successful life. Discover the power of self-control and its impact on personal growth. ... Urdu Essay Topics Urdu Mazmoon: Nazm o Zabt. Urdu Mazmoon. Essay Inspiration. Urdu Essay. Urdu Stories For Kids. ... The Junior Section, Class 3 - 5, will be using Google Classroom (GC) platform ...

  19. 2nd year Urdu Hissa e Nazm Notes

    کلام. تمام. 2nd year Urdu Hissa e Nazm Notes-In this course you are going to read notes of all nazams of 2nd year urdu notes of punjab board pakistan 2021-22, 2nd year Urdu Hissa e Nazm Notes | حمد کا خلاصہ, nazam hamd ka khulasa in urdu class 12, حمد باری کتاب, نظم : حمد شاعر : مولانا ظفر علی ...

  20. Essay on Discipline in Urdu

    Essay on Discipline in Urdu | Nazm o Zabt Per Mazmoon | Urdu Essay for class 8 and 10 to 12 Students#muhammadrehman #urduessay #urdumazmoon Website: https:/...

  21. PDF Nazm o zabt essay in urdu for class 5

    Nazm o zabt essay in urdu for class 5. We offer a range of undergraduate and essays urdu language postgraduate degree programmes which combine the highest historical biography thesis levels of. Urdu EssaysMeri Urdu. Another Urdu text by C. M. Naim: from *Readings in Urdu Prose and Poetry*. These such everyone the or of a now perform a ustad ka ...

  22. Urdu

    Book: UrduClass: 7thIf you want to get the Lecture of previous lessons so click on the link below.https://youtube.com/playlist?list=PLl5zG5rpQr5c5-uzObvIQRpC...